Visitors

Saturday, 4 October 2025

Daily Diary (DD) - Day 277 of 2025

0313hrs:

Countdown to end of 2025: 89 days


Conditions in AJK have stabilised somewhat - at least in terms of our people getting killed has come to a halt - although internet connectivity remains absent since midday Sunday the 28th of September 2025.

Just over 135 hours on from this communications blockade we learn that 12 members of our public have been killed over the past 6 days, not including 3 of our policemen. 

By yesterday, thousands (and some estimate as over a hundred thousand) of our people converged on Muzaffarabad from all over AJK, making little or no fuss over the barriers trying to prevent them. 

Discussions between JK JAAC and Pakistan's federal representatives resumed yesterday, from where they broke down last week - before this unnecessary killing spree by Pakistan in the interim - although the JAAC representing the aspirations of the public at large should have maintained their principled stand to force the Pakistani State to restore connectivity in the region before resuming talks. 

They may have missed a trick. 

....

Here's the documentary evidence of the talks between (effectively) the Pakistani State and the Joint Awami Action Committee. The date on the documentation corresponds to the 3rd of October (yesterday) when these talks began. However, they are being posted today (4th of October) as the talks actually came to a conclusion in the early hours of this morning:

Page 1 of 3

Page 2 of 3

 
Page 3 of 3

It is important to note that 25 points have been mentioned here, whereas 38 points comprised the Charter of Demands which are referenced here on this weblog at: http://tanveerandkashmir.blogspot.com/2025/09/daily-diary-dd-day-261-of-2025.html

From the following comment in Urdu, we are led to believe that JAAC began discussions on the 38 point charter but emerged with agreement on 42 points. We will try and make sense of it all in due course and update you on appropriate clarifications. 

الحمدللہ 38 معطالبات لے کر نکلے تھے اور 42 منوا کر ائے ہیں

!جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں کشمیر کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے

۔۔

We can read this agreement in Urdu, as follows:

3

اکتوبر 2025 کو عزت مآب وزیر اعظم پاکستان جناب شہباز شریف، چیئرمین کشمیر کونسل کی جانب سے سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس، ایم این اے/وفاقی وزراء اور آزاد جموں و کشمیر کے وزراء نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی

(JAAC) 

:کے ممبران کے ساتھ پرل کُنْٹِنینْٹَل ہوٹل کے کمیٹی روم میں مذاکراتی/مشاورتی اجلاس منعقد کیا۔ شرکاء کی فہرست درج ذیل ہے

:پاکستانی وفاقی کمیٹی کے ارکان

1)

راجہ پرویز اشرف، سابق وزیراعظم ، جی او پی

2)

  رانا ثناء اللہ، آئی پی سی کے وفاقی وزیر، جی او پی

3)

پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات ، جی او پی

4) 

 جناب قمر زمان کائرہ، سابق وزیر امور کشمیر ، جی او پی 

5)

 جناب امیر مقام، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر ، جی او پی

6)

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ، جی او پی

7)

سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ، جی او پی

۔۔

:حکومت اے جے کے

1)

جناب دیوان علی چغتائی، وزیر تعلیم

2)

 جناب فیصل راٹھور، وزیر برائے مقامی حکومت

۔۔

JAAC

1)

راجہ امجد

2)

شوکت نواز میر

3)

انجم زمان اعوان

۔۔

اجلاس میں آزادکشمیر میں جاری عوامی احتجاج، انتظامی بحران، اشرافیہ کی مراعات، مہاجرین مقیم پاکستان کی نشستوں سمیت مختلف اہم امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ 

اجلاس میں دونوں اطراف سے تجاویز، تحفظات اور مطالبات کا جائزہ لیا گیا اور مسئلے کے مستقل حل کیلئے متفقہ فریم ورک کی تشکیل پر غور کیا گیا۔  

:تفصیلی غور و خوض کے بعد درج ذیل فیصلے درج کیے گئے

1)

آزاد کشمیر میں پرتشدد واقعات سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے! بنجوسہ، پلاک، مظفرآباد،دیرکوٹ، ریان کوٹلی اور میرپور میں مقدمات کے اندراج کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا قیام کیا جائے گا جو ہائیکورٹ کے جج پر مشتمل ہو گا۔

2)

 یکم اور 2 اکتوبر کو جاں بحق ہونے والے شہریوں کو اتنا ہی معاوضہ دیا جائے گا جتنا پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ کو ملے گا اور گولیوں سے زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ کو ایک نوکری 20 دن کے اندر دی جائے گی۔

3)

 مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے لیے دو اضافی انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری تعلیمی بورڈز کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ آزاد جموں و کشمیر کے تمام تین انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری بورڈز وفاقی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد سے منسلک کیے جائیں گے۔ (30 دن کے اندر)

4)

 منگلا ڈیم  اپ ریزنگ پراجیکٹ کی صورت میں ضلع میرپور کے توسیعی خاندانوں کی زمینوں کا قبضہ 30 دنوں میں ریگولرائز کر دیا جائے گا۔

5)

 لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 والی پوزیشن اور عدالتی فیصلے کے مطابق 90 دن میں بحال کیا جائے گا۔

6)

 حکومت آزاد کشمیر 15 دن میں صحت کارڈ کا اجراء کرے گی۔

7)

حکومتِ پاکستان کےحکومتی فنڈ سے مرحلہ وار

CT Scan اور MRI

مشین آزاد کشمیر کے ہر ضلعے میں دی جائیں گی۔

8)

حکومت پاکستان 10 ارب روپے آزاد کشمیر میں بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کے لیے ادا کرے گی۔

9)

کابینہ کا حجم 20 وزراء / مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔ کسی بھی وقت انتظامی سیکریٹریز کی تعداد 20 سے زیادہ نہیں

ہوگی۔ اس مقصد کے لیے ڈیپارٹمنٹس جیسے سیول ڈیفنس کو

CDMA

میں ضم کیا جائے گا۔

10)

 احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ضم اور اس کو نیب قانون سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

11)

وادی نیلم روڈ   پر حکومت پاکستان    دو

tunnels

  کی تعمیر کے لیے فیزیبلٹی اسٹڈی کرے گی، جن میں ایک کہوری/کمسیر ٹنل

3.7km

 جبکہ دوسرا چپلانی ٹنل 

0.6km

بنے گا جس کے لیے6         دسمبر 2022 میں سعودی حکومت فنڈ دے چکی۔

 12)

ایک ہائی پاورڈ کمیٹی جس میں قانونی اور آئینی ماہرین شامل ہوں، آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے غیر حلقہ انتخاب کے اراکین کے مسئلے پر غور کرے گی۔ کمیٹی میں حکومت پاکستان، آزاد جموں و کشمیر حکومت اور 

JAAC

سے دو دو قانونی ماہرین شامل ہوں گے۔ کمیٹی کی حتمی رپورٹ پیش ہونے تک موجودہ انتظامات کے تحت فنڈز، مراعات اور وزارتوں کی حیثیت معطل رکھی جائے گی۔

 

:اضافی نکات

1)

بنجوسہ (21 ستمبر 2025) مظفرآباد (30 ستمبر اور 1 اکتوبر)، پلاک (1" اکتوبر) دھیرکوٹ (1" اکتوبر) میرپور (2 اکتوبر) اور ریان کوٹلی (1" اکتوبر)

میں وقوع پزیر واقعات کی ایف آئی آر درج کرنے کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے گا، جس میں ہائی کورٹ جج شامل ہوں گے

2)

میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قیام کے لیے مناسب اتھارٹی اور حکومت پاکستان کی مشاورت اور غور و خوض کے بعد وقت کی حد کا اعلان کیا جائے گا، موجودہ مالی سال کے اندر۔)

3)

90

دن میں آزاد کشمیر کے پراپرٹی ٹیکس پنجاب اور خیبرپختونخوا جتنے کیے جائیں گے۔

4)

 ہائیکورٹ کے 2019 کے ہائڈل پراجیکٹ فیصلے پر عملدرآمد ہو گا۔

It is not yet clear when as the sentence in English is incomplete viz. within....??

یہ جملہ نامکمل ہے۔۔۔۔؟؟

5)

رواں مالی سال آزاد کشمیر کے تمام 10 اضلاع میں پانی کی فراہمی کے لیےفیزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی۔

6)

(Asian Development Bank)اے ڈی پی سے

تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں نرسز کی تعیناتی اور آپریشن تھیٹر کا قیام کیا جائے گا۔

7)

(Asian Development Bank)اے ڈی پی سے

 گلپور اور رحمان(کوٹلی) میں پلوں کی تعمیر کی جائے گی۔

8)

گلگت بلتستان اور فاٹا کی مشابہت پر ایڈوانس ٹیکس میں کمی۔

9)

 تعلیمی اداروں میں داخلے کوٹے کے بجائے اوپن میرٹ پر کیے جائیں گے۔

10)

 (Asian Development Bank)اے ڈی پی سے

کشمیر کالونی ڈڈیال میں پانی کی سپلائی کی جائے گی اور ٹرانسمیشن لائن  بیچائے جائیں گے۔

11)

ریفیوجیز جو ڈڈیال کی مہنڈر کالونی میں ہیں ان       کو     ملکیتی حقوق (  پراپٹی رائٹس) دیے جائیں گے۔

12)

 1300

سی سی کاروں کے استعمال کے خصوصی حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا جائزہ۔ 

13)

30

 ستمبر، یکم اور دو اکتوبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار کشمیریوں کو رہا کیا جائے گا۔

۔۔

مذکورہ معاہدے کی نگرانی اور نفاذ کے لیے، وفاقی حکومت، حکومت آزاد جموں و کشمیر اور 

JAAC

کے نمائندوں پر مشتمل ایک مانیٹرنگ اینڈ امپلیمینٹیشن کمیٹی

Monitoring & Implementation (M & I)

کو مطلع کیا جائے گا۔ کمیٹی تنازعات کے حل کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

     کمیٹی کام کے طریقہ کار کے قواعد و ضوابط وضع کرے گی اور بجٹ کی مختص اور دیگر رکاوٹوں کی روشنی میں ہر فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ٹائم لائنز کا تعین کرے گی۔ یہ کمیٹی عدلیہ، سرکاری افسران اور وزراء کو دیے گئے موجودہ مراعات اور مراعات / فرنج فوائد کا بھی جائزہ لے گی تاکہ اسے معقول بنایا جا سکے۔ کمیٹی کی تشکیل حسب ذیل ہے۔۔۔۔ 

1)

چیئرمین

جناب امیر مقام،پاکستانی وفاقی وزیر امور کشمیر

2)

 پاکستانی وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری 

3) & 4)

آزاد جموں و کشمیر حکومت کے دو نامزد نمائندے۔

5) & 6)

JAAC

 کے دو نمائندے۔

۔۔۔۔

The following is a final comment exclaiming that (perks & privileges) have gone as has the blackmailing by 12 (in reference to the 12 refugee seats)

 مراعات بھی گئی اور 12 کی بلیک میلنگ بھی۔

 ۔۔۔۔


No comments:

Post a Comment

Daily Diary (DD) - Day 297 of 2025

1208hrs: Countdown to end of 2025: 69 days Each passing day should be taking us in the direction of a genuinely free government in AJK. Whet...