#PeaceBondAJK2025
“ہر شہری ایک شراکت دار ہے
“دس سال مے 1 کا 100 کا حقدار ہے
تفصیل:
جموں کشمیر اور متحدہ علاقہ جات ، یا مختصراً
#JKA
کے ہر شہری (امیر ہو یا غریب اور ان کے نظریے یا دیگر امتیازی عوامل سے قطع نظر) کو مستقبل کی کامیابی (یا ناکامی) میں حصہ
دار بننے کا موقع فراہم کرنے کا ایک مالیاتی منصوبہ۔ (یہ منصوبہ مذکورہ بالا علاقے پر حکمرانی کرنے والے سابقہ شخصی راج کے پرانے ریاستی باشندوں کے ورثاء کی اکثریت کی منظوری سے مشروط ہے، جس میں بلتستان، گلگت اور لداخ شامل ہو سکتے ہیں لیکن یہ لازم نہہی
کے مستقبل کی ریاست ان تک ہی محدود رہے)۔
فی الحال، یہ موقع صرف ان سابقہ ریاستی باشندوں کے لیے دستیاب ہے جو 1947 سے موجودہ حکومتی نظام کے تحت باضابطہ طور پر آزاد جموں و کشمیر یا مختصراً
#AJK
کہلانے والے علاقے میں رہتے ہیں یا وہاں سے تعلق رکھتے ہیں، جب تک کہ
جے کے اے JKA
کے دیگر خطوں کے ریاستی باشندے عملی طور پر اس مالیاتی منصوبے کے حوالے سے اپنی مرضی کا اظہار کرنے کی پوزیشن میں نہیں آتے اور شفافیت اور احتساب سے متعلق تمام خدشات و ممکنات کو مکمل طور پر مدنظر رکھ کر اس کے کوائف پورے نہیں کرتے۔
پس منظر:
#DograRaaj
#AwaamiRaaj
1947
میں اقتدار اعلی کی شخصی حکمرانی (ڈوگرا راج) سے عوامی راج کی طرف منتقلی کے بارے میں مختلف أراء کے مطابق یہ منتقلی ناکام،عوامی راج کی متروکہ شکل ، قبل از وقت یا گمراہ کن تھی البتہ زمینی حقائق کے مطابق دو ہزار پچیس میں یہ واضح ہے کہ ہم آزاد جموں و کشمیر میں آزادی، اقتدار اعلی ،قانون کی بالا دستی یا تنازعات کے حل کے مقاصد کےساتھ انصاف کرنے کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔
1846
میں شخصی راج ایک حکمران سے دوسرے کے ہاتھ منتقل ہوا اور مختلف قبیلوں کی عمائدین کو 75 لاکھ نانک شاہی کی سرمایہ کاری میں حصہ داری پر مشتمل تھا، تاکہ اس جغرافیائی مرکز (یعنی وادی کشمیر اور گلگت کے کچھ حصے) پر دعویٰ کیا جا سکے، جو رنجیت سنگھ کی سابقہ حکمرانی اور ابھرتی ہوئی برطانوی نوآبادیاتی طاقت کے دوران بتدریج اکٹھا کیا گیا تھا۔
حال:
2025
گزشتہ بیس سالوں کے دوران لداخ کو چھوڑ کر ہم نے غیر جانبداری ، أزاد، بلا تعطل ، عوامی مفادات کی پالیسی سازی کے تناظر میں سابقہ ریاست جموں کشمیر میں سفر کر کے مشاہدہ ، تجربہ اور تجزیہ کر کے مواد اکٹھا کیا۔ ابتدا میں یہ عمل ذاتی ، درمیان میں اپنے اہل خانہ کی مدد سے اور بعد ازاں دو ہزار بارہ سے اپنے أزاد جموں و کشمیر کے ہم وطنوں کے مالی تعاون سے مکمل کیا۔ ہم بطور جے کے اے پبلک ایجنسی ابتداء سے اخیر تک اس سفر میں کسی بھی مرحلے پر باشندگان ریاست کے حق ملکیت ، حق حکمرانی اور حق ارادیت پر قطعا کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا پڑا۔
ہم نے یہ سارا عمل مقامی طور پر حاصل کردہ مالی وسائل اور اپنے لوگوں کے تعاون سے انجام دیا۔ اس کام میں ہم نے مقامی مسائل کا جائزہ لے کر ان کے حل کے لیے اندرونی طور پر دستیاب وسائل کا موازنہ کیا تو یہ حقیقت عیاں ہوئ کہ اس میں چار بنیادی حیٹیت کی حامل چیزیں غائب یا غیر موجود ہیں ، جو اپنی سرزمین پر حقیقی حق ے حکمرانی کے لیے لازم ہے ، جیسا کہ بین الاقوامی قانون اسے واضح طور پر تسلیم کرتا ہے۔
گمشدہ عوامل؟
انتظامی ڈھانچے کوچلانے کے لیے کل وقتی پر عزم ملازمین۔ |
حقیقی معینہ بیانیے کے لیے تحقیق کے دوران تیار ہونے والی دستاویزات کا تحفظ ، تشہیر اور تشریح۔ |
مالیاتی منصوبہ بندی یعنی لاگت اور محاصل کے نظام کو عالمی اصولوں سے ہم أہنگ کرنا۔ |
قانونی اور سفارتی مہارت کے ضمن میں دنیا میں رائج سیاسی ، انتظامی اور انصاف کی فراہمی کے نام پر لگے ہوئے پھندوں سے تحفظ۔ |
ایجنڈا:
#ConflictEconomy2PeaceEconomy
#WorldClassGovernance
ٹکرائوـکیـمعیشتـسےـ پرامنـمعیشت
عالمیـمعیارـکیـحکمرانی
2022
سے أج تک ہم مختلف اوقات میں نسبتا کم وسائل کے ساتھ پانچ تنخواہ دار ملازمین تک پہنچ پائے۔
ہم نے عوامی حکومت کا ایک جامعہ قابل عمل ڈھانچہ تیار کیا ہے جو گائوں محلے کی سطح سے شروع ہو کر مرکز، وفاق یا ممکنہ اتحادی ریاستوں تک محیط ہے۔ اس ایجنڈا میں دنیا کو مال ،مصنوعات اور خدمات کی فرامی کی بھر پور صلاحیت اور طاقت ہے۔ اس نظام حکومت کو فعال بنانے کے لیے ہمیں دو ہزار نوجوانوں کو تیار کرنا ہے جو مطلوبہ مہارتوں سے بہرہ مند ہوں گے۔
أزاد جموں و کشمیر کو ایک حقیقی عوامی حکمرانی کے ساتھ ساتھ عالمی ضروریات کے مطابق معیاری درس گاہوں اور فنی اداروں کے قیام کی بھی ضرورت ہے جس میں سر فہرست یونیورسٹی اف شاردا ہے جو ہزاروں سالوں تک نہ صرف ایک علم و ادب کا مرکز رہی ہے بلکہ فی زمانہ ایک نابغہ ء روزگار تاریخی ورثہ بھی ہے۔ یہ سب کچھ دنیا کے نسبتا امیر ترین خطہ ء زمین ،محفوظ ترین جغرافیائی محل وقوع اور حیات بخش وسائل سے مالا مال ہے جنہیں ماہر چالک دنیا کو علم و فن دینے کے لیے استعمال میں لائیں گے۔
ہر 'ریاستی' کو مالی داؤ پر لگانا چاہیے تاکہ ہمارا علاقہ ترقی کرے اور اپنی حفاظت کر سکے۔ ہم اندرونی طاقت کی حرکیات کو اجارہ دار بنانے کے لیے چند قبائل یا سیاسی جماعتوں پر انحصار نہیں کر سکتے اور ہم بیرونی طاقت کی حرکیات کو اجارہ دار بنانے کے لیے چند ممالک یا 'بین الاقوامی برادری' کی کسی مبہم شکل پر انحصار نہیں کر سکتے۔ ہم سب کو اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی اور اپنے جغرافیائی پڑوس کو انتہائی ضروری امداد فراہم کرنے کے لیے ھمے متناسب ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔
ساخت:
مالی سال (کیلنڈر سال کے مطابق یعنی 1 جنوری سے 31 دسمبر)
سال 2025 شیئر کی قیمت:
£1,000
برطانوی پاؤنڈ سٹرلنگ، جو فی الحال آزاد جموں و کشمیر میں استعمال ہونے والی موجودہ کرنسی کے 3 لاکھ 82 ہزار روپے کے برابر ہے ، انٹرنیٹ ذرائع کے مطابق 11:52 بجے 17 جولائی 2025
ٹائر 1
شہری (یہ رقم مالی سال 2025 کے اختتام تک قسطوں میں ادا کی جا سکتی ہے)
روپے 3,82,000 x 1
یا 1,000 برطانوی پاؤنڈز کی مساوی رقم
ہر شہری اگلے 10 سالوں تک ایک ہی سال میں صرف 1 شیئر خرید سکتا / سکتی ہے (جب 2025 میں سرمایہ کاری کرنے والے 31 دسمبر 2035
کو میچورٹی کی تاریخ پر پہنچیں گے)
ٹائر 2
شہری جنہیں ذمہ داری بانٹنی پڑے گی اگر وہ ٹائر 1 کے متحمل نہیں ہو سکتے ( یہ رقم بھی مالی سال 2025 کے اختتام تک قسطوں میں ادا کی جا سکتی ہے)
روپے 38,200 x 10
یا 100 برطانوی پاؤنڈز کی مساوی رقم
ٹائر 3
شہری جنہیں ذمہ داری بانٹنی پڑے گی اگر وہ ٹائر 1 یا 2 کے متحمل نہیں ہو سکتے (یہ رقم بھی مالی سال 2025 کے اختتام تک قسطوں میں ادا کی جا سکتی ہے)
روپے 3,820 x 100
یا 10 برطانوی پاؤنڈز کی مساوی رقم
ٹائر 4
شہری جنہیں ذمہ داری بانٹنی پڑے گی اگر وہ ٹائر 1، 2 یا 3 کے متحمل نہیں ہو سکتے (یہ رقم بھی مالی سال 2025 کے اختتام تک قسطوں میں ادا کی جا سکتی ہے)
روپے 382 x 1,000
یا 1 برطانوی پاؤنڈ کی مساوی رقم
ریٹرن کا تخمینہ:
2025 ،شیئر کی قیمت
£1,000
برطانوی پاؤنڈ سٹرلنگ (یا مساوی رقم)
ریٹرن: 2035 میں 100 گنا یعنی
£100,000
شیئر کی قیمت ، 2026
£1,000
برطانوی پاؤنڈ سٹرلنگ (یا مساوی رقم، اگرچہ یہ مہنگائی کے مطابق معمولی بڑھ سکتی ہے)
ریٹرن: 2036 میں 90 گنا یعنی
£90,000
اوپر بیان کردہ وہی اصول ، 2027
ریٹرن: 2037 میں 80 گنا یعنی
£80,000
2028 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2038 میں 70 گنا یعنی
£70,000
2029 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2039 میں 60 گنا یعنی
£60,000
2030 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2040 میں 50 گنا یعنی
£50,000
2031 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2041 میں 40 گنا یعنی
£40,000
2032 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2042 میں 30 گنا یعنی
£30,000
2033 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2043 میں 20 گنا یعنی
£20,000
2034 ، اوپر بیان کردہ وہی اصول
ریٹرن: 2044 میں 10 گنا یعنی
£10,000
....
2035
میں، اس کے بعد کا مالیاتی ڈھانچہ لازمی طور پر ایک ایسے ڈھانچے میں بدل جائے گا جو دنیا بھر میں رائج حکومتی ٹریژری بانڈ ڈھانچے سے بہت مختلف نہیں ہوگا، اگرچہ اسے وقت کے ساتھ اور ہماری معیشت کے ارتقاء کے ساتھ مزید وضاحت اور نکھار کی ضرورت ہوگی۔
ہمیں یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ ایک منفرد ڈھانچہ ہے جو صرف سابقہ ریاستی باشندوں (ابتدائی طور پر صرف آزاد جموں و کشمیر میں رہنے والے یا وہاں سے تعلق رکھنے والے) کے لیے کھلا ہے۔ عالمی سطح پر خریداروں کے لیے فی الحال کھلے 10 سالہ فکسڈ گورنمنٹ ٹریژری بانڈز پر ریٹرن کے مقابلے کے لیے، یہاں 3 مثالیں ہیں (سمجھنے میں آسانی کے لیے):
امریکہ: 1 امریکی ڈالر 10 سال میں 1.5 ڈالر دے گا۔
دے گا۔ 1.9 RMB سال میں 10 RMB (CNY) 1 چین:
سب سے زیادہ ریٹرن کی ہماری تلاش میں ہمیں ملا۔۔۔۔
دے گا۔ (برازیلی ریال) لہذا۔۔۔۔ 2.5 (BRL) R$ سال میں 10 (BRL) R$ 1 برازیل:
آسانی اور خلاصہ کے تور پر۔۔۔۔
امریکہ کے حکومتی بانڈز کے لیے 10 سال میں 1 سے 1.5
چینی حکومتی بانڈز کے لیے 10 سال میں 1 سے 1.9
برازیلی حکومتی بانڈز کے لیے 10 سال میں 1 سے 2.5
۔۔۔۔
اور....ہمارے
#PeaceBondAJK2025
کے لیے 10 سال میں 1 سے 100
ہمارے مالیاتی ڈھانچے کی کئی دیگر منفرد خصوصیات بھی ہیں اور اس مالیاتی منصوبے کو تیار کرنے میں 20 سال کی گہری، مقامی، تاریخی اور دیگر پوشیدہ تحقیقی معلومات شامل ہے۔اس کے باوجود مزید سیکھنے اور اس کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے کافی امکانات موجود ہیں۔
ہم ان بظاہر پر اسرار چیزوں کو اس وقت بے نقاب کریں گے جب معلومات اور علم ہمارے لوگوں میں زیادہ وسیع ہو جائے گا اور وہ دنیا بھر کے دوسرے ممالک کے شہریوں کے مقابلے میں ہمارے طریقہ کار کو سمجھنا شروع کر دیں گے اور انہیں یہ احساس ہو جائے گا کہ ان کی کونسی دولت اور مفادات دائو پر لگے ہیں۔
کم از کم مزید ضروری مطالعہ:
1)
#AJKAgenda2023
لنک:
[http://tanveerandkashmir.blogspot.com/2023/07/daily-diary-dd-day-210-of-2023.html]
2)
2025
میں آزاد جموں و کشمیر کے علاقے میں ایک حقیقی آزاد حکومت کی تشکیل
اندرونی سیاسی عمل - آزاد جموں و کشمیر
لنک:
[http://tanveerandkashmir.blogspot.com/2025/03/daily-diary-dd-day-89-of-2025.html]
مزید رابطے کے لیے:
تنویر احمد
بانی: جے کے اے پبلک ایجنسی
ایک آزاد (غیر جانبدار) عملی عوامی پالیسی محقق، جو اپریل 2005 سے آزاد جموں وکشمیر میں بلا تعطل زمینی سطح پر کام کر رہا ہے۔
00 (92) (0) 343 0860380
جے کے اے پبلک ایجنسی نوٹ:
#U221817072025
یہ نوٹ درج ذیل لنک پر بھی دستیاب ہے:
[https://tanveerandkashmir.blogspot.com/2025/07/daily-diary-dd-day-186-of-2025.html]
۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment