کیا ایسی کوئی مثال دنیا میں موجود ہے؟
12 مہاجرین یا 27 لاکھ مہاجرین
مہاجرین جموں وکشمیر کی آزاد کشمیر اسمبلی میں 12 نشستیں ہیں۔ ایک بحث شروع ہے کہ یہ لوگ پاکستان میں سکونت پذیر ہیں اور ووٹ کا اختیار اور قانون سازی کا اختیار آزاد کشمیر میں ہے۔
یہ سوال آزاد کشمیر کے ایک ریٹائرڈ چیف جسٹس صاحب نے پرائیویٹ طور پوچھا ہے۔ ہمارے دانشور اور دوسرے مکاتب فکر بھی اسی دلیل کو اعتماد کے ساتھ پیش کر رہے ہیں۔
مہاراجہ کشمیر کے وقت سے رائج پشتنی سرٹیفکیٹ پر قید کے حوالے بھی دئے جاتے ہیں۔
دنیا میں بہت سے ممالک ہیں جن کی
overseas constituencies
ہیں۔
ان ممالک نے اپنے
National Legislature
میں
Citizens abroad/اور Non-Resident
ووٹرز کے لئے نمائیندگی رکھی ہے۔ اس نمائیندگی کے لئے ووٹنگ کا طریقہ کار بھی وضع کیا ہے۔ دنیا میں بہت سے ممالک میں یہ نمائیندگی موجود ہے۔
:میں یہاں چند ایک کا حوالہ پیش کروں گا
France
11 seats in the National Assembly for French people living abroad.
voting in person at consulates + on-line e-voting + proxy/postal voting
فرانس کے شہری ملک سے باہر کونسلر پولنگ سٹیشنز پر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ریموٹ الیکٹرانک ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
Italy
12 (Chamber of Deputies) + 6 (Senate) = 18 seats
Portugal
4 seats
Croatia
3 seats
Algeria
8 seats
Cape Verde
6 seats
Ecuador
6 seats
Senegal
15 seats
مثال کے طور فرانس کے ملک سے باہر رہنے والے شہریوں کے نمائندے نیشنل اسمبلی کے
Full Members
ہیں۔ ان کے
constitutional powers, privileges اور duties
وہی ہیں جو ایک
domestic constituency
کے نمائندے کے ہیں۔
یہ نمائندے
- Sit in the same chamber، vote on all bills, introduce legislation, propose amendments, sign motions of censure and serve on standing committees (Finance, Foreign Affairs, Cultural Affairs etc.)
- Remain part of ordinary parliamentary groups, not a separate diaspora caucus.
- Maintain constituency offices abroad and coordinate with embassies/consulates for constituent service
فرانس اور اٹلی اورسییز نمائیندگی کی دو بڑی منظم اور کامیاب مثالیں ہیں۔
یہ ضروری نہیں کہ وہ صرف
expatriate issues
ہی پر بات کریں بلکہ کسی بھی ایشو پر بات کر سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کا معاملہ
exceptional circumstances
پیش کرتا ہے۔ یہ صرف 12 ارکان اسمبلی کا معاملہ نہیں بلکہ 27 لاکھ ریاستی باشندوں کی
political representation
کا معاملہ ہے۔یہ لوگ ریاست بدر ہوئے ہیں اور
disenfranchise
کئے گئے ہیں۔یہ ریاست کی
constitutional اور territorial continuity
کی تائید اور گواہ ہیں۔یہ لوکل مہاجر کی تشریح میں بھی نہیں آتے۔
12
ارکان اسمبلی کو 53 ارکان اسمبلی کا حصہ سمجھنا ضروری ہے۔ البتہ
Abuse اور exploitation, governance, accountability اور electoral integrity
کے معاملات ہیں۔ ان سیٹوں کو ختم کرنے یا کم کرنے کی ڈیمانڈ حق نمائندگی سے محروم کرنے کے علاوہ انٹرنیشنل لاء کی خلاف ورزی ہوگی۔
سید نذیر گیلانی
17
اکتوبر 2025
۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment