0748hrs |
Foods are good for an organ in our body, according to their color and shape…
— Tansu YEĞEN (@TansuYegen) June 29, 2022
pic.twitter.com/izHiokWr7j
....
Dr Nazir Gilani under the banner of his NGO affiliated to the United Nations - namely Jammu Kashmir Council for Human Rights (JKCHR) - has energetically been calling to question the merit of Pakistan's attempt to annex AJK into its federation, under the guise of the 15th amendment. He has addressed this latest letter to Pakistan's cabinet committee:
پاکستانی زیرِ انتظام کشمیر میں آج مکمل شٹر ڈاون ہڑتال ہے۔ یہ ایک واضح پیغام ہے ان تمام ٹھگوں کے لیے جو ریاست کا سودا کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان بھی یہ آنکھیں کھول کر دیکھ لے کہ ہم کسی سطح پر ریاستی تشخص پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔
— Qaisar Javed (@QaisarJaved_) August 2, 2022
وسائل ہمارے، قبضہ تمہارا
نا منظور، نا منظور pic.twitter.com/B4VnNGR68G
Translation of above tweet:
There has been a total shut-down of business in Pakistani-administered Kashmir (specifically Rawalakot and other areas) today. This is a very clear message for all those thugs who want to trade the State (of Jammu Kashmir). (The State of) Pakistan should open its eyes fully and see that at no level will we compromise with the identity of the State (of Jammu Kashmir).
Our Resources, Your Occupation
(Is) Not Acceptable, (Is) Not Acceptable
....
Video footage of scenes in Rawalakot today can be observed courtesy JKTV:
محدود
اے جے کے پبلک ایجنسی نوٹ:
آذاد
جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، میری زخمی رائے کے مطابق، یہ ضروری
ہے کہ آپ کا جواب آپ کی مرضی و منشا کے مطابق یا برخلاف نہیں ہونا چاہیے۔
پبلک
پالیسی تھیمز:
1- سیکیورٹی
ہم
امن قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے آذاد جموں کشمیر کی مقامی سول سوسائٹی
سے فوجی انخلا کا تذکرہ عملی بنیاد پر
ڈسکس ہونا چاہئے جس کے نتیجہ میں ایک دستاویزی نتیجہ ملنا چاہئے جس سے یہ بین
الاقوامی دنیا کو یہ سمجھنے میں آسانی ہو کہ یہاں کے لوگ کیا سوچتے ہیں
2- حکومتی
نظام
مردم
شماری کے لئے مواد اکٹھا کرنے کا عمل جاری ہے اور براہِ راست جمہوریت سے لوگوں کی
آگاہی کے لئے پارلیمانی مشق کر رہے ہیں
3- معشیت
ہم
رضاکارانہ طور پہ عوام سے جو ٹیکس اکٹھا کر رہے ہیں وہ جاری رکھنا چاہتے ہیں تاکہ
ہم۔عوامی مفادات کا تحفظ کر سکیں اس کے خلاف جو غیر قانونی، غیر آئینی اور ناجائز
نہ ہو اور وہ منظر عام۔پہ نہ ہو جیسا کہ ایسی مواصلاتی تحریریں جو انڈیا، پاکستان، چین، امریکہ اور برطانیہ کی آپس میں ریاست جموں کشمیر و متحدہ علاقہ جات پر
ہیں۔
4- ثقافت
ہم
شاردہ مندر اور علی بیگ گوردوارہ جو بھمبھر میں ہے، کو بحال کرنے کی کوشش جاری رکھیں
گئے(گزشتہ 12 سالوں سے)، اس کے ساتھ ہی تہذیب و تمدن کی اعلی سطح کے معیار کی طرف
جانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم شاردہ کو دنیا کی نمایاں جامعہ کے طور پہ بحال کریں
میں
سمجھتا ہوں کہ آذاد جموں کشمیر کے عوام پاکستان کو اس خطے کے پاکستان میں انضمام
سے روکنے کے لئے پرامن طریقے سے آخری حد
تک جدوجہد کر رہے ہیں، لیکن پاکستانی اس کو نہیں روکیں گئے جس کی بہت سی وجوہات ہیں
جن میں سے ایک یہ ہے کہ پاکستانی پوری دنیا کے مقروض ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں
اس کو روکنا ہے۔ عوامی رائے واضح ہے پورے آذاد کشمیر میں عوام روزمرہ کی بنیاد پہ
بہت زیادہ متحرک ہیں اور مکمل شٹر ڈائون کر رہے ہیں جیسا کہ ہم نے گزشتہ روز پونچھ
ڈویژن میں دیکھا۔
اس
سازش کو روکنے کے لئے ہمیں ایک مرکزی جمہوری محاذ چاہئے جو یہاں کی جمہوری قلت کو
دور کرے،ہمارے پاس قانونی ریفرنسز، اخلاقی مدعے بھی ہمارے حق میں ہیں اور ہم پرامن
طریقے سے اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن ایک عوامی اسمبلی کا اجلاس بلانا، جس
میں پوری ریاست جموں کشمیر و متحدہ علاقہ جات کی سیاسی نمائندگی ہو، ضروری ہے اور
آج جدید ٹیکنالوجی کی وجہ ہر کسی کو ایک جگہ پہ ہونا ضروری نہیں ہے۔اس سے پہلے کہ
پاکستان ایسا کوئی اقدام اٹھائے اس عوامی اسمبلی کا اجلاس ہونا چاہیے۔
آپ کے
جو خیالات ہیں وہ اس مرحلے پر تحریری طور
پہ اہم ہیں۔۔۔۔
بین
الاقوامی دنیا کو سیاسی نمائندگی اور رائے
عامہ کی وضاحت چاہئے تاکہ وہ جموں کشمیر و متحدہ علاقہ جات کے معاملے پر عملی طور
پہ متحرک ہو سکیں اور یہ ضروری ہے چاہے جو بھی بین الاقوامی تصادم کو حل کرنے کے
لئے کوئی بھی پلیٹ فارم ہو چاہے وہ برطانیہ، اقوامِ متحدہ، امریکہ کے ذریعے ہو یا
کسی اور ذریعے سے ہو،
بیرونی
بیانیہ:
انڈیا
اور پاکستان جموں کشمیر پر 1947 سے لڑ رہے ہیں۔
اندرونی
بیانیہ:
انڈیا
اور پاکستان نے 1947 سے ایک بتدریج ذریعے سے مشترکہ طور پر اپنے اپنے حصے کو
مستحکم کیا۔
No comments:
Post a Comment